فٹ بال کے عظیم کھلاڑی جنھوں نے فٹ بال پر حکمرانی کی

فٹ بال دنیا کا مقبول ترین کھیل ہے۔ آئیے فٹ بال کے دس بہترین کھلاڑیوں کے بارے میں جانیں۔

ایڈسن ارنٹس ڈو ناسیمیٹو المعروف پیلے

پیلے کے نام سے وہ بھی واقف ہیں جنہیں فٹ بال سے دلچسپی نہیں۔ پیلے کو ہر دور کے کھلاڑیوں میں سب سے اعلیٰ قرار دیا جاتا ہے۔ فیفا نے اسے بیسویں صدی کا بہترین کھلاڑی قرار دیا۔ اسے برازیل کا قومی خزانہ سمجھا جاتا ہے۔ پیلے 1940ء میں برازیل میں پیدا ہوا۔ اس نے اپنے فٹ بال کیرئیر کا آغاز ’’سانٹوس‘‘ کے ساتھ معاہدہ کر کے کیا۔ تب پیلے کی عمر 15 برس تھی۔ اپنے پہلے مقابلے میں وہ بحیثیت فارورڈ کھیلا اور اس نے چار گول کیے۔ پیلے کے اصل نام میں لفظ ایڈسن کو پیدائشی سرٹیفکیٹ میں غلطی سے ایڈیسن لکھ دیا گیا اور پھر وہ اسی سے منسوب ہو گیا۔ اس کا نام تھامس ایڈیسن سے متاثر ہو کر رکھا گیا۔ پیلے کا خاندانی نِک نیم ’’ڈیکو‘‘ تھا، لیکن سکول میں اس کے ساتھی اسے پیلے کہنے لگے۔

دوسری طرف پیلے کا کہنا ہے کہ اسے خود نہیں پتا یہ مختصر نام کیسے وجود میں آیا۔ پیلے کا بچپن ساؤ پاولو میں غربت میں گزرا۔ اس نے چائے کی دکان پر کام کیا تاکہ گھر کے بل ادا کر سکے۔ اس کے والد نے اسے فٹ بال کھیلنا سکھایا لیکن شروع میں غربت کی وجہ سے وہ فٹ بال نہیں خرید سکتا تھا، اس لیے اس نے دوسری چیزوں کو فٹ بال کی شکل دے کر پریکٹس کی۔ پھر وہ وقت آیا کہ پیلے دنیا میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والا کھلاڑی بن گیا۔ پیلے نے تین شادیاں کیں۔ 2016ء میں اس نے 73 برس کی عمر میں 41 سالہ خاتون سے شادی کی۔ وہ واحد کھلاڑی ہے جو تین ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیموں میں شامل رہا۔

لیونل میسی

میسی 24 جون 1987ء کو ارجنٹائن کے شہر روساریو میں پیدا ہوا۔ اس کی پیدائش اسی شہر میں ہوئی جہاں معروف انقلابی چے گویرا پیدا ہوا تھا۔ بچپن میں میسی زیادہ صحت مند نہیں تھا۔ اسے ہارمون کی کمی کے مسئلے کی تشخیص ہوئی تھی جس سے اس کی نمو کم ہو گئی تھی۔ میسی کے پاس دو پاسپورٹ ہیں۔ ایک ارجنٹائن کا اور دوسرا سپین کا۔ اس نے 13 برس کی عمر میں ’’بارسلونا‘‘ میں شمولیت اختیار کی اور اس کے لیے سب سے زیادہ 491 گول کیے۔ اسے فیفا کی جانب سے پانچ بار سال کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اسے سپین کی قومی ٹیم میں شمولیت کی دعوت دی گئی لیکن اس نے اس سے انکار کر دیا۔ کھیلنے کے سٹائل اور جسمانی ساخت کے سبب اسے ڈیگو میرا ڈونا سے مماثل قرار دیا جاتا ہے۔ میرا ڈونا اسے اپنا جانشین کہہ چکا ہے۔

ڈیگو میراڈونا

اس فہرست میں تیسرا نمبر ڈیگو میرا ڈونا کا ہے۔ وہ 30 اکتوبر 1960ء کو پیدا ہوا۔ اس نے ارجنٹائن کی 91 بار نمائندگی کی اور 34 گول کیے۔ اس نے اپنے ملک کے لیے چار ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کھیلے۔ عالمی کپ میں کسی بھی ملک کی جانب سے سب سے زیادہ بار بطور کپتان شامل ہونے کا اعزاز ڈیگو میرا ڈونا کے پاس ہے۔ اس نے 15 برس کی عمر میں پروفیشنل کیرئیر کا آغاز کیا۔ میراڈونا کے بازو پر چے گویرا کا ٹیٹو ہے۔ عالمی کپ میں اس کے خلاف سب سے زیادہ فاؤل ہونے کا ریکارڈ قائم ہوا۔ 1982ء میں اٹلی نے اس کے خلاف 23 بار فاؤل کیے۔ ارجنٹائن کے اس مِڈ فیلڈر کو ڈربلنگ اور فُٹ ورک کی وجہ سے شہرت ملی۔ اس نے عالمی کپ میں انگلینڈ کے خلاف ’’صدی کا بہترین گول‘‘ کیا جس میں وہ گیند کو ارجنٹائن کے ہالف سے لے کر پوری انگلینڈ کی ٹیم میں سے نکال کر لے گیا اور نیٹ میں ڈال دیا۔

رونالڈو نازاریو

برازیل میں اسے ’’او فنومینو‘‘ یا ’’ایک مظہر‘‘ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ وہ دنیا کا سب سے اچھا سٹرائیکر ہے۔ وہ 1999ء تک اپنے ملک کے لیے ’’رونالڈینو‘‘ کے نام سے کھیلتا رہا۔ 1998ء کے فائنل میں جب برازیل کا مقابلہ فرانس سے تھا، تمام نظریں بہترین کھلاڑی رونالڈو پر تھیں۔ لیکن وہ دن اس کے لیے بدقسمت تھا۔ فائنل کے دن اسے اچانک جھٹکے پڑے۔ اسے ہسپتال لے جایا گیا اور ایک گھنٹے بعد وہ ڈس چارج ہو گیا۔ ڈاکٹروں نے اسے کھیلنے سے منع کر دیا۔ جب ٹیسٹ ٹھیک آئے تو اسے آخر میں کھیل میں شامل کر لیا گیا۔ اس بارے میں بہت سے سازشی نظریات نے جنم لیا۔

کرسٹینو رونالڈو

وہ ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوا۔ اس کا ایک بھائی ہے اور دو بہنیں ہیں۔ غربت کے سبب انہیں ایک ہی کمرے میں سونا پڑتا۔ اس کے لیے غربت سے نکلنے کا ایک راستہ فٹ بال تھا۔ اس کے والدین نے اس کی بھرپور معاونت کی۔ وہ کئی برس رئیل میڈریڈ کا پرتگالی ستون رہا۔ اسے چار بار فیفا پلیئر کا اعزاز ملا، اس نے تین چیمپئنز لیگ میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ بڑی لیگ میں چھ مسلسل سیزن تک 50 گول کرنے میں کامیاب ہونے والا واحد کھلاڑی ہے۔

الفرڈو ڈی سٹیفانو

فہرست میں اس کھلاڑی کا نمبر چھٹا ہے۔ اپنے 20 سالہ کیرئیر میں ارجنٹائن کے اس کھلاڑی نے رئیل میڈرڈ کے ساتھ 307 گول سکور کیے۔ یورپی کپ کے فائنلز میں مسلسل پانچ بار سکور کرنے والا وہ واحد کھلاڑی ہے۔ اس نے یورپی کپ کے 58 میچوں میں 49 گول کیے۔ وہ ارجنٹائن میں پیدا ہوا لیکن عالمی کپ میں کبھی اس ملک کی نمائندگی نہ کر سکا۔

فرانز بیکن باؤر

ہو سکتا ہے آج کی نوجوان نسل اس نام سے زیادہ واقف نہ ہو لیکن وہ اپنے دور کا بہت مشہور کھلاڑی تھا۔ میدان میں اس نے اپنی پوزیشن کا حق ادا کیا۔ وہ جرمنی کا سنٹرل ڈیفنڈر تھا۔ اس کا شمار ان دو کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جو بطور کھلاڑی اور بطور منیجر دونوں حیثیتوں میں عالمی کپ جیتے۔

جوہان کرویف

فہرست میں اس کھلاڑی کی پوزیشن آٹھویں ہے۔ اس ولندیزی کھلاڑی کو ’’ٹوٹل فٹ بالر‘‘ کا لقب ملا۔ اس نے سوائے گول کیپر کے تمام پوزیشنز کی تربیت حاصل کی۔ وہ کھیل کے اس داؤ کا ماہر تھا جسے ’’کرویف ٹرن‘‘ کہا جاتا ہے۔

زین الدین زیدان

فرانس کے اس شاندار کھلاڑ ی نے 1998ء کے عالمی کپ میں اپنے ملک کو جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ فرانس بس یہی عالمی کپ ہی جیتا۔ اسے بال کو ہینڈل کرنے کی مہارت پر شہرت ملی۔ چیمپئنزلیگ 2002ء میں اس نے فٹ بال کی تاریخ کے بہترین گولوں میں سے چند کیے۔

نیمار ڈا سلوا سانتوس جونیئر

نوجوان برازیلی سپر سٹار اپنی عمر کے لحاظ سے میسی اور رونالڈو سے آگے نکل چکا ہے یعنی نوجوانی میں جتنا اچھا کھیل ان دو کھلاڑیوں نے پیش کیا نیمار نے شاید ان سے بہتر پیش کیا۔ بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ دنیا کے صفِ اول کے فٹ بال کھلاڑیوں میں شامل ہو جائے گا۔

ناتھن جیمز

بشکریہ دنیا نیوز

Real Madrid wins Champions League

A sensational overhead strike from Real Madrid substitute Gareth Bale and two calamitous errors by Liverpool goalkeeper Loris Karius gave the Spanish side a third straight Champions League title with a 3-1 win.