ماضی میں وسیم اکرم کی بولنگ دیکھ کر پریشان ہوا : ویرات کوہلی

بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے کہا ہے کہ وہ ماضی میں وسیم اکرم کی بولنگ دیکھ کر پریشان ہوئے۔ حال ہی میں ویرات کوہلی نے سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام پر ایک سوال و جواب کا سیشن رکھا جس میں اُن کے مداحوں نے اُن سے مختلف سوالات کیے۔ سوال و جواب کے اسی سیشن کے دوران ایک مداح نے ویرات کوہلی سے پوچھا کہ ’ماضی میں کس بولر نے آپ کو پریشان کیا؟‘  مداح کے سوال کے جواب میں ویرات کوہلی نے سوئنگ کے سُلطان اور سابق پاکستانی کرکٹر وسیم اکرم کا نام لکھا۔ واضح رہے کہ کرکٹ میں اچانک انٹری دینے والے وسیم اکرم کے کیریئر کا آغاز دبنگ رہا، 104 ٹیسٹ میچز میں 414 وکٹیں حاصل کیں، انہوں نے کُل 356 ون ڈے کھیلے جس میں انہوں نے 502 شکار کئے۔

وسیم اکرم ون ڈے کرکٹ میچز میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے کھلاڑی ہیں۔ وہ ورلڈکپ 2003 میں وکٹوں کی پانچویں سنچری مکمل کرنے والے دنیا کے پہلے بولر بنے، 1992 کے ورلڈکپ فائنل میں وسیم اکرم ہی کی باؤلنگ کی بدولت پاکستان ٹائٹل اپنے نام کروا سکا۔ ورلڈکپ 2003 میں 4 مارچ کو بارش کی نذر ہونے والے میچ کے بعد کرکٹ کی دنیا میں 19 برس تک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد وہ ریٹائرڈ ہو گئے۔

بشکریہ روزنامہ جنگ

’’ڈینو وی مس یو ‘‘ کرکٹرز نے ڈین جونز کی یادیں تازہ کر لیں

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پاکستانی کرکٹرز نے آنجہانی ڈین جونز کی یادیں تازہ کر لیں جب کہ سابق آسٹریلوی کرکٹر کی تصویر لگا کر احترام میں خاموشی اختیار کی گئی۔ پی ایس ایل 5 کے پلے آف مرحلے میں کوالیفائر میچ سے قبل آنجہانی ڈین جونز کو خراج عقیدت پیش کیا گیا، ملتان سلطانز اور کراچی کنگز کے درمیان مقابلہ شروع ہونے سے پہلے سابق آسٹریلوی کرکٹر کی تصویر لگا کر احترام میں خاموشی اختیار کی گئی، دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے گراؤنڈ میں جمع ہو کر ڈین جونز کے نام کا پہلا حرف ’’ڈی‘‘ بنایا، پلیئرز نے سیاہ پٹیاں باندھ کر میچ میں شرکت کی۔ دوسری جانب کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ اور لیجنڈری کرکٹر وسیم اکرم سابق ہیڈ کوچ ڈین جونز کو یاد کر کے افسردہ ہو گئے، انھوں نے سوشل میڈیا پر سابق کرکٹر کی نئی ڈائری میں پاکستان واپس آنے کی ایک یاد گار تحریر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ جونز کو یہاں ہونا چاہیے تھا، ڈگ آؤٹ میں بھی ڈین جونز کا کٹ آؤٹ رکھا گیا تھا، وسیم اکرم اس کے ساتھ بیٹھے رہے۔

یاد رہے کہ ڈینو کے نام سے معروف کرکٹر اسلام آباد یونائیٹڈ کے ساتھ منسلک رہے، ان کی سرخ ڈائری بڑی مشہور ہوئی جس میں وہ نوٹس لکھتے رہتے تھے، اس کے بعد کراچی کنگز کی کوچنگ سنبھالی تو ڈائری کا رنگ نیلا ہو گیا، ڈین جونز کھلاڑیوں میں انتہائی مقبول تھے اور اپنی اہلیت کی وجہ سے قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔ انڈین پریمیئر لیگ کے سلسلے میں کمنٹیٹر کی حیثیت سے فرائض انجام دینے والے سابق کرکٹر 24 ستمبر کی دوپہر دل کا دورہ پڑنے سے دارِ فانی سے کوچ کر گئے تھے۔

بشکریہ ایکسپریس نیوز

اگر جاوید میانداد نہ ہوتا تو وسیم اکرم بھی نہ ہوتا

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے ساتھی کھلاڑی جاوید میانداد کی تعریف میں ایک پیغام شیئر کیا ہے جس میں انہوں نے لکھا کہ اگر جاوید میانداد نہ ہوتا تو یقیناً کوئی وسیم اکرم بھی نہ ہوتا۔ سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے سوشل میڈیا پر جاوید میانداد کے ساتھ لی گئی ایک یادگار تصویر شیئر کی اور ساتھ لکھا کہ ’یہ وہ لمحہ تھا کہ جب 1984 میں راولپنڈی میں یہ 17 سالہ نوجوان پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کیلئے منتخب ہوا۔ ‘ وسیم اکرم نے ٹیم میں شمولیت کا سہرا لیجنڈری بیٹسمین اور سابق کپتان جاوید میانداد کے سر باندھا اور لکھا کہ ’اگر جاوید میانداد نہ ہوتے تو وسیم اکرم نہ ہوتا۔

وسیم اکرم کا شمار کرکٹ کی تاریخ کے عظیم ترین فاسٹ بالرز میں ہوتا ہے۔ وہ ون ڈے کرکٹ میں 500 وکٹیں لینے والے پہلے بالر تھے۔  اس سے قبل سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے آٹھویں نمبر پر آکر سب سے زیادہ رنز بنا کر عالمی اعزاز اپنے نام کرنے والے دن کو اپنی زندگی کا ناقابلِ فراموش دن قرار دیا تھا۔ وسیم اکرم ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں میں شامل ہیں، انہوں نے 1996 میں زمبابوے کے خلاف شیخوپورہ ٹیسٹ میں ناقابلِ شکست 257 رنز بنا کر عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا تھا جسے 23 برس گزر جانے کے بعد بھی کوئی اُن سے نہیں چھین سکا۔

بشکریہ روزنامہ جنگ

عمران خان آل ٹائم ورلڈ کپ بیسٹ الیون کے کپتان مقرر

آل ٹائم ورلڈکپ بیسٹ الیون میں پاکستان سے عمران خان اور وسیم اکرم کو منتخب کیا گیا ہے۔ کرکٹ کی ایک ویب سائٹ نے اب تک ہونے والے تمام ورلڈکپ کو سامنے رکھتے ہوئے ایک آل ٹائم بیسٹ الیون کا انتخاب کیا ہے، اس میں 1992 ورلڈکپ کی فاتح ٹیم کے کپتان عمران خان کے ساتھ پاکستان سے وسیم اکرم کو متفقہ طورپر لیا گیا ہے۔ اس ورلڈ بیسٹ ٹیم میں آسٹریلیا سے 4، سری لنکا اور پاکستان کے 2، 2 ، جنوبی افریقہ، بھارت اور ویسٹ انڈیز سے ایک ایک کھلاڑی کو ٹیم میں منتخب کیا گیا ہے۔ ٹیم کی قیادت عمران خان کریں گے جب کہ دوسرے کھلاڑیوں میں آسٹریلیا سے وکٹ کیپر بیٹسمین ایڈم گلکرسٹ، رکنی پونٹنگ، شین وارن، گلین میگراتھ ، سری لنکا کے کمار سنگاکارا، مرلی دھرن ، بھارت سے سچن ٹنڈولکر، ویسٹ انڈیز کے ویوین رچرڈز، جنوبی افریقہ کے لانس کلوزنر اور پاکستان سے وسیم اکرم شامل ہیں۔