فلسطینی بچوں کا مطالبہ رنگ لے آیا، ارجنٹینا اور اسرائیل کا میچ منسوخ

ارجنٹینا نے اسرائیل کے خلاف ورلڈ کپ 2018 کے لیے مقبوضہ بیت المقدس میں9 جون کو شیڈول اپنا آخری وارم اپ میچ منسوخ کر دیا۔ برطانوی اخبار دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق ارجنٹینا کے اسٹرایئکر گونزالو ہنگوئین نے کہا ہے کہ ’ہم نے ٹھیک فیصلہ کر لیا‘، ساتھ ہی تصدیق کی کہ ارجنٹینا اور اسرائیل کے درمیان ہونے والا میچ منسوخ کیا جا چکا ہے۔ مذکورہ اعلان کے بعد فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن (پی ایف اے) کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں انہوں نے ارجنٹینا کے کپتان اور اسٹار فٹبالر لیونل میسی اور ان کی ٹیم کا میچ منسوخ کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

پی ایف اے کے چیئرمین کی جانب سے جاری کردہ اس اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’پی ایف اے ارجنٹینا کے کپتان اور کھلاڑیوں کا کھیلوں کے برخلاف مہم کا حصہ بننے سے انکار پر بے حد مشکور ہے‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جبرائیل رجب کا کہنا تھا کہ ’آج وارم اپ میچ کی منسوخی سے کھیل، اخلاقیات اور اقدار کی فتح ہوئی جبکہ اسرائیل کو ریڈ کارڈ دکھا دیا گیا‘۔ خیال رہے کہ چند روز قبل یہ اطلاعات سامنے آئیں تھیں کہ فٹبال ورلڈ کپ سے قبل ارجنٹائن اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے دوستانہ میچ پر فلسطینی بچوں نے احتجاج کرتے ہوئے عالمی شہرت یافتہ فٹبالر لیونل میسی سے یہ میچ نہ کھیلنے کی درخواست کی تھی۔

دونوں ملکوں کے درمیان جاری تاریخی تنازع اور حال ہی میں فلسطینی عوام پر کی گئی اسرائیلی فوج کے ظلم و ستم کے بعد 70 فلسطینی بچوں پر مشتمل گروپ نے ارجنٹائن کے فٹ بالر لیونل میسی کو خط لکھ کر درخواست کی تھی کہ وہ اسرائیل کے خلاف دوستانہ میچ میں شرکت نہ کریں۔ مذکورہ خط 3 جون کو اسرائیل میں ارجنٹائن کے سفارتخانے کے حوالے کیا گیا جس میں فلسطینی بچوں نے دعویٰ کیا کہ وہ ان خاندانوں کے بچے ہیں جن سے چھینی گئی زمینوں پر اب ٹیڈی اسٹیڈیم دوبارہ قائم کیا گیا ہے۔

خط کے متن میں مزید کہا گیا تھا کہ ’ہمیں بتایا گیا ہے کہ آپ ہمارے تباہ شدہ گاؤں پر تعمیر شدہ اسٹیڈیم میں اپنے دوستوں کے ساتھ میچ کھیلنا چاہتے ہیں جس پر ہماری خوشی اس وقت آنسوؤں میں بدل گئی اور ہمارے دل ٹوٹ گئے کہ ہمارا ہیرو میسی ہمارے آباؤ اجداد کی قبروں پر تعمیر ہونے والے اسٹیڈیم میں کھیلنے جا رہا ہے‘۔ فلسطینی بچوں نے کہا کہ 9 جون کو جب اسرائیل اور ارجنٹینا دوستانہ میچ کھیلیں گے تو یہ ہمارے لیے ایک اداس دن ہو گا اور خط کے اختتام کچھ یوں کیا کہ ‘آئیے، ہم خدا سے دعا کریں کہ میسی ہمارے دلوں کو نہ توڑیں‘۔

اسرائیل کے خلاف میچ میں شریک نہ ہوں

روس میں فٹبال کپ کا عالمی میلہ شروع ہونے سے پہلے ارجنٹائن اور اسرائیل کے درمیان نو جون کو ایک دوستانہ میچ کھیلا جائے گا تاہم اس خبر نے فلسطینوں کو اداس کر دیا ہے۔ 70 فلسطینی بچوں کے ایک گروپ نے ارجنٹائن کے فٹبالر لیونل میسی کو ایک خط لکھا ہے جس میں انھیں اسرائیل کے خلاف کھیلے جانے والے دوستانہ میچ میں شرکت نہ کرنے کی استدعا کی ہے۔ خیال رہے کہ ارجنٹائن اور اسرائیل کے درمیان یہ دوستانہ میچ یروشلم کے جنوب میں ٹیڈی سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جو 70 برس پہلے عرب اسرائیل جنگ میں تباہ ہو گیا تھا۔

سنہ 1948 میں ہونے والے اس جنگ کے بعد اسرائیلی افواج نے فلسطینی باشندوں کو بے گھر کر دیا تھا۔ فلسطینی بچوں کی جانب سے لکھا جانے والا یہ خط اسرائیل میں ارجنٹائن کے سفارت خانے کے حوالے کیا گیا۔ فلسطینی بچوں نے خط میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ ان خاندانوں کے بچے ہیں جہاں اب ٹیڈی سٹیڈیم دوبارہ قائم کیا گیا ہے۔ فلسطینی بچوں کی جانب سے لکھنے والے خط کے متن کے مطابق ’جیسا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ آپ ہمارے تباہ شدہ گاؤں پر تعمیر کردہ سٹیڈیم میں اپنے دوستوں کے ساتھ میچ کھیلنا چاہتے ہیں۔‘

فلسطینی بچوں نے خط میں میسی سے پوچھا ’لیکن ہماری خوشی اس وقت آنسوؤں میں بدل گئی اور ہمارے دل ٹوٹ گئے کہ میسی، ہمارا ہیرو، ہمارے آباؤ اجداد کی قبروں پر تعمیر ہونے والے سٹیڈیم میں کھیلنے جا رہے ہیں؟‘ ان بچوں کے لیے نو جون کا دن ایک اداس دن ہو گا جب ارجنٹائن کی ٹیم اسرائیل کے خلاف دوستانہ میچ کھیلے گی۔ فلسطینی بچوں نے خط کا اختتام ان الفاظ پر کیا ’ہم اپنے دوستوں کے ذریعے خدا سے دعا کریں کہ میسی ہمارے دلوں کو نہ توڑیں۔‘

واضح رہے کہ ارجنٹائن اور اسرائیل کے درمیان یہ دوستانہ میچ اس وقت کھیلا جائے گا جب حالیہ ہفتوں کے دوران فلسطینیوں اور اسرائیلی افواج کے درمیان جنگ میں تیزی آئی ہے۔ فلسطین فٹبال فیڈریشن کے صدر جبرئیل نے گذشتہ پیر کو اپنے ارجنٹائن کے ہم منصب کے علاوہ جنوبی امریکہ فٹبال فیڈریشن اور فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کو ایک احتجاجی خط لکھا تھا۔ ان کا کہنا تھا ’اسرائیل کی حکومت اس میچ کو یروشلم میں منعقد کروا کر سیاسی معنی دینے کی کوشش کر رہی ہے۔

بشکریہ بی بی سی اردو