جب پاکستانی ہاکی ٹیم کے لیے انڈیا میں دکانیں کھول دی گئیں

انڈیا اور پاکستان جب کھیل کے میدان میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوتے ہیں تو اس دوران جذبات میں شدت اور جارحانہ پن دیکھنے کو ملتا ہے۔ میدان کے اندر موجود کھلاڑیوں کے علاوہ تماشائیوں کا جوش بھی اپنے عروج پر ہوتا ہے۔
لیکن جب کھیل کے میدان سے باہر میزبانی اور میل جول کی بات آتی ہے تو یہ جوش اور جنون مزید بڑھ جاتا ہے، جو اپنی مثال آپ ہے۔ انڈیا کی سرزمین پر قدم رکھتے ساتھ ہی حسن سردار سنہ 1982 کی یادوں میں کھو جاتے ہیں جب انھوں نے اسی زمین پر پاکستان کے لیے ہاکی ورلڈ کپ جیتا تھا۔

حسن سردار نے پرانے دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’میں 1981 سے ہی انڈیا آرہا ہوں اور ہر بار انڈیا کی جانب سے ہمیں بہت زیادہ پیار اور عزت ملتی ہے۔ جب ہم واپس وطن لوٹتے ہیں تو انڈیا کے لوگوں کے بارے میں بتاتے ہیں۔‘ ’بالکل اسی طرح کا پیار اور عزت انڈین کھلاڑیوں کو بھی ملتی ہے جب وہ ہمارے یہاں آتے ہیں۔‘ یادوں میں جھانکتے ہوئے حسن دار نے بتایا کہ ممبئی کے دکانداروں نے ان کی درخواست پر صبح نو بجے اپنی دکانیں کھول دی تھیں۔

انھوں نے بتایا کہ ’سال 1982 میں بمبے میں ورلڈ کپ جیتنے کے بعد، ہماری دوپہر کی فلائٹ تھی۔ اس سے پہلے ہم کچھ خریداری کرنا چاہتے تھے۔ عام طور پر دکانیں صبح 11 بجے کھلتی تھیں لیکن جب دکانداروں کو پتا چلا کہ ہم کپڑے اور جوتے خریدنا چاہتے ہیں تو انھوں نے اپنی دکانیں صبح نو بجے ہی کھول دیں۔ یہ ایسی یادیں ہیں جو آج بھی ہمارے ذہن میں تازہ ہیں۔‘

بشکریہ بی بی سی اردو