ڈیرن سیمی پاکستانی شائقین کرکٹ کے ’ہیرو‘ بن گئے

ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی پی ایس ایل کھیلنے کے باعث پاکستانی شہریوں کے دلوں میں ایک نئی پہچان بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ عوامی سطح پر اس علیحدہ اور منفرد پہچان کو ’سپر ہیرو‘ کہا جانے لگا ہے ۔ اتوار کو میچ دیکھنے کی غرض سے شہر کے مختلف علاقوں سے شٹل کے ذریعے فائنل دیکھنے والے کرکٹ فینز جن میں نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی تعداد نمایا ں تھی انہوں نے وائس آف امریکہ سے تبادلہ خیال میں کہا کہ ہمارا ’سپر ہیرو‘ پاکستان کا سپر ہیرو ، کرکٹ کا ہیرو ہے ۔

نوجوانوں کی اکثریت کا کہنا تھا کہ وہ آج کے میچ میں کھل کر ڈیرن سیمی اور پشاور زلمی کو سپورٹ کریں گے ۔ ایک نوجوان لڑکے پارس اور ان کی ساتھی نوشی کا کہنا تھا کہ “پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کا دوازہ کھولنے والے ڈیرن سیمی جیسے عظیم کھلاڑی ہیں۔” کرکٹ فینز کی اکثریت نے اعتراف کیا کہ نجم سیٹھی جنہوں نے پی ایس ایل کا آئیڈیا پایہ تکمیل تک پہنچایا ، سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے دوسرے سیزن کے موقع پر ہی نجم سیٹھی سے پی ایس ایل سیزن تھری کو کراچی تک لانے کی ناصرف سب سے پہلے خواہش ظاہر کی بلکہ اسے عملی جامہ پہنانے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

شائقین کے بقول ڈیرن سیمی وہ کھلاڑی ہیں جو پچھلے سال بھی ایسے وقت میں پاکستان آئے تھے جب بیشتر کھلاڑیوں نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا تھا۔ یہاں آکر انہوں نے عوام کے دل جیتے اور جس طرح روایتی پگڑی اور ٹوپی پہن کر خوشی کا اظہار کیا اس سے ناصرف پاکستانی ثقافت کو دنیا بھر میں مزید شناخت ملی بلکہ تمام رائے عامہ بھی ان کے حق میں ہو گئی۔ ایک اور کرکٹ مداح ندیم حفیظ کا کہنا تھا کہ ’تیسرے سیزن کے لیگ میچز میں بھی ڈیرن نے زخمی ہونے کے باوجود جس انداز میں پرفارم کیا اور کرکٹ فینز کو خوش کیا وہ عوام کے لئے کسی قومی تہوار سے کم ثابت نہیں ہوئی۔‘ وائس آف امریکہ سے تبادلہ خیال میں بیشتر کرکٹ فینز نے اس خیال کا بھی اظہار کیا کہ آج کے میچ میں انہیں ہوم کراؤڈ جیسی سپورٹ ملے گی ۔ بیشتر سپوٹرز نے پشاور زلمی اور ڈیرن سیمی کی کامیابی کے لئے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا جبکہ کچھ نوجوان نے زور دے کر کہا کہ وہ کئی دن سے پشاور کی جیت کے لئے دعاگو ہیں۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی پی ایس ایل فائنل کی میزبانی کو تیار

پاکستان سپر لیگ ( پی ایس ایل ) سیزن 3 کے فائنل کے لیے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی اور گراؤنڈ کی تزئین و آرائش سمیت دیگر تیاریاں بھی مکمل کر لی گئیں۔ 25 مارچ کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے پی ایس ایل سیزن تھری کے فائنل میں اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی اور کراچی میں شائقین کرکٹ 10 سال بعد اپنے شہر میں بین الاقوامی کھلاڑیوں کو میدان میں دیکھنے کے لیے بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی ) کی جانب سے پی ایس ایل کا فائنل کراچی میں کرانے کے اعلان کے بعد سے ہی شائقین میں بڑا جوش و خروش پایا جا تا تھا اور اس میچ کی ٹکٹ چند گھنٹوں میں ہی فروخت ہوگئی تھیں۔ پی سی بی کی جانب سے نیشنل اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کے لیے ڈیڑھ ارب روپے کا ٹھیکہ این ایل سی کو دیا گیا تھا، اور اس کی تزئین و آرائش 2 مراحل میں مکمل ہو گی، جس کا دوسرا مرحلہ آئندہ ماہ ویسٹ انڈیز کی سیریز کے بعد شروع ہو گا۔

 

 

 

 

  ذیشان احمد

 

Karachi prepares to welcome cricket stars for PSL final

Karachi is all set to host the final of the third edition of Pakistan Super League, with authorities going all out to make the first match of the tournament to be held in the city a success. The National Stadium has undergone a massive facelift ahead of the title-decider that is expected to generate a huge buzz across the metropolis which would be holding its first high-profile match involving foreign and top-tier Pakistan cricketers after almost a decade. Large billboards and posters welcoming local and foreign cricket stars to Karachi have been put up on main thoroughfares and a stringent security plan has been drawn up to avoid any mishap. On March 25, either Karachi Kings or Peshawar Zalmi will lock horns with Islamabad United, who have already qualified for the final.