مائیک ٹائیسن کی پندرہ برس بعد رنگ میں واپسی

امریکا کے سابق عالمی ہیوی ویٹ چمپیئن باکسر مائیک ٹائیسن نے 15 برس بعد رنگ میں قدم رکھا اور روئے جونز سے دوستانہ ماحول میں مقابلہ برابری پر ختم کر دیا۔ مائیک ٹائیسن اپنے روایتی انداز میں رنگ میں داخل ہوئے اور 15 برس بعد مقابلے کے لیے گھنٹی کی آواز کا انتظار کیا۔ دونوں سابق چمپیئن باکسرز نے 8 راؤنڈ میں دوستانہ انداز میں ایک دوسرے کو مکے لگائے اور محظوظ ہوتے رہے اور مقابلے کے بعد ایک دوسرے کو داد دی۔ خیال رہے کہ دونوں باکسروں کے درمیان یہ مقابلہ نمائشی تھا، جو کسی کی ہار جیت کے بغیر ختم ہوا تاہم ٹائیسن کا کہنا تھا کہ میں خوش ہوں کیونکہ میں ناک آؤٹ نہیں ہوا۔ دونوں باکسر دو، دو منٹ پر مشتمل 8 راؤنڈز کے مقابلے کے بعد اسٹیپلز سینٹرز سے مسکراتے ہوئے باہر ہوئے اور تھکاؤٹ کا احساس بھی نہیں دلایا۔ ٹائیسن کا کہنا تھا کہ چمپیئن شپ کے لیے فائٹ کے بجائے یہ مقابلہ بہتر ہے اور اب ہم انسانی فلاح کے لیے کام کررہے ہیں، ہم دنیا کے لیے کچھ اچھا کر سکتے ہیں۔

سابق چمپیئن باکسرز نے اس نمائشی مقابلے کے ذریعے مختلف خیراتی اداروں کے لیے فنڈز اکٹھا کیے اور انہوں نے دوبارہ اس طرح کے مقابلوں کا بھی اشارہ دیا ۔  مائیک ٹائیسن کی رنگ میں واپسی کی خبر سے دنیا بھر میں موجود مداحوں میں اس مقابلے کے لیے دلچسپی بڑھ گئی تھی۔ انہوں نے مقابلے میں جونز کو مکے مار کر دلچسپی ضرور پیدا کر دی اور ان کا کہنا تھا کہ اس مقابلے نے مجھے اپنے بارے میں جاننے میں مدد دی۔ یاد رہے کہ مائیک ٹائیسن  نے رواں برس مئی میں اپنی ٹریننگ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کی تھی جس پر ان کے مداحوں نے باکسنگ میں واپسی پر زور دیا تھا۔ ویڈیو میں مائیک ٹائسن کو ڈبلیو بی اے، ڈبلیو بی سی اور آئی بی ایف کے ٹائٹل کو اٹھائے ہوئے دکھایا گیا تھا اور اسی ویڈیو میں پیغام تھا کہ ‘میں واپس آگیا ہوں’۔

بعد ازاں مائیک ٹائسن کا کہنا تھا کہ وہ خیراتی اداروں کے لیے عطیات جمع کرنے کے لیے رنگ میں واپسی کے خواہاں ہیں جس کے بعد آئرن مائیک کے نام سے مشہور باکسر سے مقابلے کے لیے کئی نام سامنے آگئے تھے۔ خیال رہے کہ ریکارڈ 7 بیلٹ حاصل کرنے والے 51 سالہ روئے جونز جونیئر نے آخری مرتبہ 2018 میں فائٹ کی تھی۔ علاوہ ازیں ٹائیسن سے مقابلے کے لیے روئے جونز جونیئر سے قبل اطلاعات کے مطابق پرانے حریف ایوانڈر ہولی فیلڈ اور نیوزی لینڈ رگبی ٹیم کے عظیم کھلاڑی سونی بل ولیمز نے بھی مقابلے کے لیے اپنا نام دیا تھا۔ مائیک ٹائسن نے 20 سال کی عمر میں 1986 میں ٹریور بیربیک کو شکست دے کر کم عمر ترین ہیوی ویٹ چمپیئن بننے کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔ آئرن مائیک نے اپنے شان دار کیریئر میں 58 پروفیشنل مقابلوں میں 50 مرتبہ کامیابی سمیٹی اور 2005 میں کیون مک برائیڈ سے شکست کے بعد باکسنگ کو خیرباد کہہ دیا تھا۔

بشکریہ ڈان نیوز

مائیک ٹائی سن کی دوبارہ رنگ میں واپسی

معروف امریکی باکسر مائیک ٹائی سن ایک مرتبہ پھر باکسنگ رنگ میں اترنے کے لیے تیار ہیں جس کے لیے انھوں نے اپنا 100 پونڈ وزن بھی کم کر لیا ہے۔ مائیک ٹائی سن رائے جونز سے لڑنے کے لیے تیار ہیں اور ایک ٹی وی انٹرویو میں شرٹ اتار کر اپنی باڈی دکھا دی۔ باکسنگ کی دُنیا کے لیجنڈ باکسر مائیک ٹائی سن کے مداح ایک بار پھر اپنے فیورٹ باکسنگ کو رنگ میں ایکشن میں دیکھنے کے لیے تیار ہو جائیں۔ وہ لاس اینجلس میں آٹھ راؤنڈ کے نمائشی مقابلے میں ایک اور نامور سابق باکسر رائے جونز جونیئر کے مدمقابل آرہے ہیں۔

صدی کے سب سے عظیم باکسر محمد علی کے بعد جس باکسر نے شائقین باکسنگ کی توجہ حاصل کی وہ مائیک ٹائی سن ہیں۔ 1980 اور 1990 کی دہائی میں باکسنگ رنگ میں ان کے سامنے کوئی نہیں ٹھہر پاتا تھا۔ پروفیشنل کیریئر شروع کرنے کے پانچ سال بعد اُنہیں اپنے 38ویں مقابلے میں پہلی مرتبہ شکست بسٹر ڈگلس کے ہاتھوں ہوئی تھی۔ انھوں نے 38 برس کی عمر میں باکسنگ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی، جبکہ انھوں نے اپنا آخر مقابلہ سال 2005 میں لڑا تھا۔ اُن کے حریف 51 سالہ رائے جونز جونیئر بھی 1990 کی دہائی میں اپنی کیٹگری کے نامور باکسر رہے ہیں۔ تاہم اب باکسنگ شائقین کو انتظار ہے کہ اس نمائشی ٹاکرے میں کون فاتح ہوتا ہے۔

بشکریہ روزنامہ جنگ