اسد شفیق نے گیری سوبرز کا ریکارڈ توڑ دیا

 اسد شفیق نے چھٹے نمبر پر سب سے زیادہ سنچریوں کا گیری سوبرز کا ریکارڈ
توڑ دیا۔ اسدشفیق نے برسبین جاری پہلے ٹیسٹ میں سنچری اسکورکی جوکہ ان کے بیٹنگ آرڈر میں چھٹے نمبر پر نویں 3 فیگر اننگز شمار ہوئی جوکہ ایک ریکارڈ ہے، انھوں نے اس معاملے میں ویسٹ انڈیز کے سابق سپر اسٹار گیری سوبرز کو پیچھے چھوڑدیا جنھوں نے چھٹے نمبر پر 8 سنچریاں بنائی تھیں۔ اس بیٹنگ آرڈر پر سب سے زیادہ رنز کے معاملے میں اسد شفیق پانچویں نمبر پر ہیں اور یہ اسد شفیق کی چوتھی اننگز میں پہلی 3 فیگر اننگز ہے، اس سے قبل انھوں نے آخری باری میں دو مرتبہ نصف سینچری اسکور کی، جب گال میں 2012 میں 80 اور 2012-13 میں جوہانسبرگ میں 56 رنز کی اننگز کھیلی۔

اس سنچری اننگز سے قبل ان کی گذشتہ 7 اننگز میں ایوریج صرف 8.28 تھی جس میں تین ’ڈک‘ بھی شامل تھے۔ 382 رنز کے ساتھ پاکستان نے چوتھی اننگزمیں اپنا سابق بہترین ٹوٹل برابر کردیا، اتنے ہی رنز 2015 میں پالے کیلی میں بنائے تھے۔ اب یہ ریکارڈ گابا ٹیسٹ کے پانچویں روز ٹوٹ سکتا ہے۔
رواں دہائی میں ہدف کے تعاقب میں دومرتبہ 350 سے زائد رنز بنانے والی پاکستان دنیا کی واحد ٹیم بھی بن گئی ہے۔ اس نے گابا میں چوتھی اننگزکے بہترین اسکور کا ریکارڈ بھی توڑ دیا جوکہ انگلینڈ نے 2006-07 میں370 رنزکی صورت میں بنایا تھا۔ 
اب پاکستان اس وینیو پر آخری اننگز کے ٹوٹل کا نیا ریکارڈ بنارہا ہے،آسٹریلوی سرزمین پر اس سے قبل پاکستان کا چوتھی اننگز میں سب سے بڑا ٹوٹل 336 تھا جوکہ اس نے 1989-90میں میلبورن میں بنائے تھے۔ آسٹریلیا کے خلاف چوتھی اننگز کا سب سے بڑا ٹوٹل 445 ہے جوکہ بھارت نے ایڈیلیڈ میں 1977-78 میں بنایا تھا، ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑا حاصل کیا جانے والا ہدف 418 ہے جوکہ ویسٹ انڈیز نے 2003 میں آسٹریلیا کے خلاف انٹیگا میں حاصل کیا تھا۔
چوتھی اننگز میں یونس خان کی ایوریج 55.42 ہے جوکہ آخری باری میں کم سے کم 1000 رنز بنانے والے 27 بیٹسمینوں میں تیسری بہترین اوسط ہے۔ یونس کے 65 رنز ایشیا سے باہر ٹیسٹ کرکٹ میں ہدف کے تعاقب میں سامنے آنے والی صرف تیسری ففٹی ہے۔ رواں برس ٹیسٹ میں صرف ایک پاکستانی بیٹسمین اظہر علی کی اوسط 50 سے زائد ہے جوکہ 52.77 ہے، ان کے بعد سمیع اسلم 40.46 کے ساتھ موجود ہیں، اظہر کے گابا میں 71 رنز ان کی چوتھی اننگز میں مسلسل دوسری ففٹی ہیں، اس سے قبل انھوں نے پاکستان کے گذشتہ ہیملٹن ٹیسٹ کی آخری اننگز میں 58 رنز بنائے تھے۔

پاک آسٹریلیا پہلا معرکہ سال کا بہترین ٹیسٹ قرار

 سابق کرکٹرز نے پاک آسٹریلیا معرکے کو سال کا بہترین ٹیسٹ قرار دے دیا۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بہترین فائٹنگ اسپرٹ کا مظاہرہ کیا، ٹیم آخری گیند تک لڑے تو ہار میں کوئی شرمندگی نہیں ہونی چاہیے۔ وسیم اکرم نے کہا کہ آسٹریلیا کیخلاف گرین کیپس  کی ایسی کارکردگی نہیں دیکھی، شعیب اختر نے کہا کہ نتیجہ جو بھی تھا آپ چیمپئن ہو۔ تفصیلات کے مطابق برسبین ٹیسٹ میں پاکستان ٹیم کی حیران کن کارکردگی نے دنیا بھر کے سابق کرکٹرز کو ستائش پر مجبور کردیا، بیشتر نے اسے سال کا بہترین میچ قرار دیا۔
عمران خان نے کہا کہ باصلاحیت اسد شفیق کی کمانڈ میں گرین کیپس نے بہترین فائٹنگ اسپرٹ کا مظاہرہ کیا، جب ٹیم آخری گیند تک لڑے تو ہار میں کوئی شرمندگی نہیں ہونی چاہیے، کھلاڑیوں نے ہمارا سر فخر سے بلند کردیا۔ وسیم اکرم نے کہا کہ میں نے آج سے پہلے آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کی ایسی کارکردگی نہیں دیکھی، نتیجہ جو بھی ہو لیکن ٹیم نے خوب جان لڑائی اور کینگروز کے پسینے چھڑا دیے، گرین کیپس کو اگلے میچز کیلیے اعتماد حاصل ہو گیا ہے، میزبان ٹیم کو اچھی طرح اندازہ ہوگیا ہوگا کہ ان کیلیے فتوحات کا سفر آسان نہیں ہے۔ جاوید میانداد نے کہا کہ پچ بیٹنگ کیلیے سازگار ہوگئی تھی لیکن مہمان ٹیم دباؤ میں کھیلتے ہوئے ایسا کارنامہ کرنے کے قریب تھی جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔
چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اس کو تاریخی فائٹ بیک قرار دیتے ہوئے کھلاڑیوں کو شاباشی دی۔ مشتاق احمد نے کہا کہ بلاشبہ میچ کو سال کا بہترین ٹیسٹ کہا جا سکتا ہے، مہمان ٹیم نے دباؤ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، شعیب اختر نے پاکستانی کرکٹرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نتیجہ جو بھی تھا،آپ چیمپئن ہو۔ انگلینڈ کے سابق ٹیسٹ کرکٹر گریم سوان نے کہا کہ گرین کیپس نے دوسری اننگز میں حیران کن کھیل کا مظاہرہ کیا، میں پاکستان ٹیم کا مداح ہوں۔