مصباح کرکٹ کی 140 سالہ تاریخ کے بدقسمت ترین بلے باز

پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ
میچ میں 99 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے جس کے ساتھ ہی وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ایک انوکھا ریکارڈ اپنے نام کر گئے۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں 99 کے اسکور پر ویسٹ انڈین کپتان جیسن ہولڈر نے پاکستان کے کپتان کی اننگز کا اختتام کر دیا جس کے ساتھ ہی وہ کرکٹ کی 140 سالہ تاریخ میں پہلے کھلاڑی ہیں جس کی اننگز تین مرتبہ 99 رنز پر تمام ہوئی۔ مصباح الحق اپنے کیریئر میں کُل تین مرتبہ 99 کے ہندسے تک محدود رہے جہاں دو مرتبہ وہ اپنی وکٹ محفوظ نہ رکھ سکے اور ایک مرتبہ پوری ٹیم پویلین لوٹنے کے سبب وہ اپنی اننگز کو تین ہندسوں میں تبدیل کرنے میں ناکام رہے۔

2011 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ویلنگٹن ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 99 رنز پر کرس مارٹن کو وکٹ دے بیٹھے تھے لیکن دونوں اننگز میں مجموعہ طور پر 169 رنز بنانے پر انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف رواں سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں مصباح الحق 99 رنز پر ناقابل شکست رہے تھے اور پوری ٹیم پویلین لوٹنے کے سبب سنچری نہیں بنا سکے تھے۔ اور اب بارباڈوس میں کھیلے جا رہے دوسرے ٹیسٹ میچ میں مصباح الحق 99 کے اسکور پر پویلین لوٹے جس کے ساتھ ہی وہ ایک انوکھا ریکارڈ اپنے نام کر گئے ہیں اور کرکٹ کی تاریخ میں آج تک کوئی اور ایسا بدقسمت بلے باز نہیں جس کی اننگز تین مرتبہ 99 رنز تک پہنچنے کے بعد سنچری سے قبل ہی ختم ہو گئی ہو۔

اس سے قبل انگلینڈ کے مائیکل ایتھرٹن، جیف بائیکاٹ، مائیک اسمتھ، آسٹریلیا کے سائمن کیٹچ، گریگ بلیوٹ، ہندوستان کے سارو گنگولی، نیوزی لینڈ کے جان رائٹ، ویسٹ انڈیز کے رچی رچرڈسن اور پاکساتن کے سابق کپتان سلیم ملک کیریئر میں دو مرتبہ 99 رنز پر آؤٹ ہوئے۔

Leave a comment