ایڈن گارڈنز کولکتہ پاکستان ٹیم کیلیے خوش قسمت وینیو

کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں پاکستان آج ورلڈ ٹی 20 میں روایتی حریف بھارت کا سامنا کرنے جا رہا ہے، تاریخی اہمیت کا حامل گراؤنڈ قومی ٹیم کے لیے خوش قسمتی کی علامت ثابت ہوا ہے،گرین شرٹس اب تک بھارت کیخلاف یہاں منعقدہ چاروں ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں فاتح رہے ہیں۔ انتہاہندو پسندوں کی دھمکیاں ملنے کے بعد میچ کو دھرم شالہ سے کولکتہ منتقل کیا گیا،گرین شرٹس براہ راست یہاں پہنچے، جہاں اولین وارم اپ میچ میں سری لنکا اور پھر سپر 10کے پہلے مقابلے میں بنگلہ دیش کو شکست دی۔
کولکتہ میں پاک، بھارت مقابلے کیلیے کرکٹ بخار عروج پر پہنچ چکا اور میچ کی ٹکٹیں نایاب ہوگئی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان ایڈن گارڈنز میں پہلا ون ڈے 18 فروری 1987 کو منعقد ہوا تھا، جس میں گرین شرٹس نے2 وکٹ سے کامیابی سمیٹی،اس مقابلے کو دیکھنے کیلیے 97 ہزار 627 شائقین نے اسٹیڈیم کا رخ کیا تھا، 28 اکتوبر1989 کو منعقدہ دوسرے ایک روزہ میچ میں پاکستان نے بلو شرٹس کو 77رنز سے ٹھکانے لگایا۔
13نومبر2004 کو منعقدہ تیسرے باہمی مقابلے میں پاکستان نے بھارت پر 6 وکٹ سے غلبہ حاصل کیا، 3 جنوری 2013 کو 85 رنز سے کامیابی قومی ٹیم کا مقدر بنی تھی، ٹی 20 میں بھارت اور پاکستان اس تاریخی میدان میں پہلی بار مدمقابل آئیں گے۔ وینیو کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو یہاں1841 میں پارک قائم کیا گیا تھا، اس کا نام برطانوی سامراج میں گورنرجنرل لارڈ آکلینڈ کی ایڈن سسٹرز کے نام پر رکھاگیا، اسے 1864 میں اسٹیڈیم کی شکل دی گئی۔
ابتدائی طور پر یہاں پر ایک لاکھ شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش تھی،اسے بھارت کے بڑے گراؤنڈز میں سے ایک خیال کیا جاتا تھا، ورلڈ کپ 2011 سے قبل تزئین و آرائش کا کام شروع ہوا جس کے بعد شائقین کی گنجائش کم ہوکر66,349 رہ گئی۔ ایڈن گارڈنز میں اب تک6 مقابلوں میں 1 لاکھ سے زائد شائقین آئے ہیں، 1984 سے پہلے تک یہاں فٹبال اور کرکٹ دونوں گیمز منعقد ہوتے رہے ، یہاں پہلا ٹیسٹ 1934 اور پہلا ون ڈے انٹرنیشنل 1987 میں کھیلاگیا تھا۔

Leave a comment